Nuskha ha-e Wafa / نسخہ ہائے وفا Quotes
Nuskha ha-e Wafa / نسخہ ہائے وفا
by
Faiz Ahmad Faiz932 ratings, 4.58 average rating, 49 reviews
Nuskha ha-e Wafa / نسخہ ہائے وفا Quotes
Showing 1-5 of 5
“رات یوں دل میں تری کھوئی ہوئی یاد آئی
جیسے ویرانے میں چپکے ے بہار آجائے
جیسے صحراؤں میں ہولے سے چلے بادِ نسیم
جیسے بیمار کو بے وجہ قرار آجائے”
― Nuskha ha-e Wafa / نسخہ ہائے وفا
جیسے ویرانے میں چپکے ے بہار آجائے
جیسے صحراؤں میں ہولے سے چلے بادِ نسیم
جیسے بیمار کو بے وجہ قرار آجائے”
― Nuskha ha-e Wafa / نسخہ ہائے وفا
“وقفِ حرمان و یاس رہتا ہے
دل ہے، اکثر اداس رہتا ہے
تم تو غم دے کے بھول جاتے ہو
مجھ کو احسان کا پاس رہتا ہے”
― Nuskha ha-e Wafa / نسخہ ہائے وفا
دل ہے، اکثر اداس رہتا ہے
تم تو غم دے کے بھول جاتے ہو
مجھ کو احسان کا پاس رہتا ہے”
― Nuskha ha-e Wafa / نسخہ ہائے وفا
“دل رہینِ غمِ جہاں ہے آج
ہر نَفَس تشنہء فغاں ہے آج
سخت ویراں ہے محفلِ ہستی
اے غمِ دوست! تُو کہاں ہے آج”
― Nuskha ha-e Wafa / نسخہ ہائے وفا
ہر نَفَس تشنہء فغاں ہے آج
سخت ویراں ہے محفلِ ہستی
اے غمِ دوست! تُو کہاں ہے آج”
― Nuskha ha-e Wafa / نسخہ ہائے وفا
“فیض ان کو ہے تقاضائے وفا ہم سے جنہیں
آشنا کے نام سے پیارا ہے بیگانے کا نام”
― Nuskha ha-e Wafa / نسخہ ہائے وفا
آشنا کے نام سے پیارا ہے بیگانے کا نام”
― Nuskha ha-e Wafa / نسخہ ہائے وفا
“فکرِ دلداریٔ گلزار کروں یا نہ کروں
ذکرِ مرغانِ گرفتار کروں یا نہ کروں
قصۂ سازشِ اغیار کہوں یا نہ کہوں
شکوۂ یارِ طرحدار کروں یا نہ کروں
جانے کا وضع ہے اب رسمِ وفا کی اے دل
وضعِ دیریہ پہ اسرار کروں یا نہ کروں
جانے کس رنگ میں تفسیر کریں اہلِ ہوس
مدحِ زلف و لب و رخسار کروں یا نہ کروں
یوں بہار آئی ہے امسال کہ گلشن میں صبا
پوچھتی ہے گزر اس بار کروں یا نہ کروں
گویا اس سوچ میں ہے دل میں لہو بھر کے گلاب
دامن و جیب کو گلنار کروں یا نہ کروں
ہے فقط مرغِ غزل خواں کہ کسے جسے فکر نہیں
معتدل گرمیٔ گفتار کروں یا نہ کروں”
― Nuskha ha-e Wafa / نسخہ ہائے وفا
ذکرِ مرغانِ گرفتار کروں یا نہ کروں
قصۂ سازشِ اغیار کہوں یا نہ کہوں
شکوۂ یارِ طرحدار کروں یا نہ کروں
جانے کا وضع ہے اب رسمِ وفا کی اے دل
وضعِ دیریہ پہ اسرار کروں یا نہ کروں
جانے کس رنگ میں تفسیر کریں اہلِ ہوس
مدحِ زلف و لب و رخسار کروں یا نہ کروں
یوں بہار آئی ہے امسال کہ گلشن میں صبا
پوچھتی ہے گزر اس بار کروں یا نہ کروں
گویا اس سوچ میں ہے دل میں لہو بھر کے گلاب
دامن و جیب کو گلنار کروں یا نہ کروں
ہے فقط مرغِ غزل خواں کہ کسے جسے فکر نہیں
معتدل گرمیٔ گفتار کروں یا نہ کروں”
― Nuskha ha-e Wafa / نسخہ ہائے وفا
