(?)
Quotes are added by the Goodreads community and are not verified by Goodreads. (Learn more)
Umera Ahmed

“وہ بچپن سے اپنے مسلمان اور پاکستانی باپ کے بارے میں بہت کچھ سنتی رہی تھی۔ جب روتھ بہت زیادہ شراب نوشی کر لیتی تب وہ خوب چلاّتی اور مسلمانوں کو گالیاں دیتی۔ جب نانی روتھ کو اس حالت میں دیکھتیں تو وہ بھی یہی کرتیں اور کیتھرین اس وقت چپ چاپ اپنے بستر میں لیٹی رہتی۔ وہ نہیں جانتی تھی اسے اپنے باپ سے نفرت تھی یا نہیں اور اگر کبھی وہ اس کے سامنے آ جاتا تو وہ کیا کرتی۔ مگر ایک چیز بہت واضح تھی اسے اسلام اور پاکستان کے بارے میں بہت زیادہ دلچسپی ہو گئی تھی۔ شاید ایسا لاشعوری طور پر تھا یا پھر وہ جان بوجھ کر اس چیز کو پسند کرنے لگی تھی جو اس کی ماں اور نانی کو ناپسند تھی۔ تیرہ سال کی عمر میں اس کی نانی کی ڈیتھ ہو گئی اور تب کیتھرین کو پہلی بار اپنی زندگی کی مشکلات کا اندازہ ہوا۔ گھر فیملی پراپرٹی تھا۔ روتھ سمیت تمام بہن بھائیوں نے اسے بیچ کر رقم آپس میں بانٹ لی۔ روتھ اسے لے کر کرائے کے جس اپارٹمنٹ میں آئی تھی وہ ہولناک جگہ تھی سرد اور تاریک۔ وہ ان عمارتوں میں سے ایک تھی جو آہستہ آہستہ خالی کی جا رہی تھیں۔ روتھ شراب نوشی کے بعد بچنے والی رقم سے اس سے بہتر جگہ نہیں پا سکتی تھی اور کیتھرین کو اس جگہ سے خوف آتا تھا۔ یہ عمارت اس کے سکول سے اتنی”

Umera Ahmed, لا حاصل
Read more quotes from Umera Ahmed


Share this quote:
Share on Twitter

Friends Who Liked This Quote

To see what your friends thought of this quote, please sign up!


This Quote Is From

لا حاصل (La Hasil) لا حاصل by Umera Ahmed
2,832 ratings, average rating, 144 reviews

Browse By Tag